مختصر تفصیل:
جون 2024 میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 8 روزہ مشن کے لیے جانے والے 2 امریکی خلاباز، بُچ وِلمور اور سنیتا ولیمز، 9 ماہ بعد بالآخر بحفاظت زمین پر واپس آ گئے۔ یہ واپسی اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ کے ذریعے ممکن ہوئی۔
واقعے کی تفصیل:
- مشن کا آغاز: جون 2024 میں بوئنگ کے اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کی اولین انسان بردار پرواز کے ذریعے دونوں خلاباز آئی ایس ایس پہنچے تھے۔
- فنی خرابی: خلائی جہاز میں فنی مسائل کی وجہ سے وہ اسٹیشن پر ہی رکنے پر مجبور ہو گئے۔
- واپسی کا فیصلہ: ناسا نے انہیں وہاں رکھنے کا فیصلہ کیا اور بعد میں اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ سے واپس لانے کا اعلان کیا۔
واپسی کا سفر:

- طویل انتظار: 9 ماہ تک خلا میں رہنے کے بعد، دونوں خلاباز نے 17 گھنٹے کا سفر طے کرتے ہوئے زمین پر واپسی کی۔
- کامیاب لینڈنگ: ڈریگن کیپسول فلوریڈا کے ساحل کے قریب سمندر میں بحفاظت اترا۔
خلابازوں کے تجربات:
- سنیتا ولیمز کا بیان: انہوں نے آئی ایس ایس کو اپنا "بہترین مقام” قرار دیا اور خلا میں چہل قدمی کا تجربہ بھی کیا۔
- سائنسی تجربات: طویل عرصے کے دوران، دونوں خلابازوں نے سائنسی تجربات کیے اور اسٹیشن کی مرمت میں بھی حصہ لیا۔
کیوں اہم ہے؟
یہ واقعہ نہ صرف خلائی تحقیق کی دنیا میں ایک اہم سنگ میل ہے، بلکہ یہ انسانی ہمت اور جدوجہد کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ 9 ماہ تک خلا میں رہنا اور پھر کامیابی سے واپس آنا ایک بڑا کارنامہ ہے۔