رمضان المبارک میں لوڈو کھیلنا اور روزے کی حفاظت
رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے نہایت مقدس اور روحانی اہمیت کا حامل ہے۔ اس مہینے میں ہر مسلمان کوشش کرتا ہے کہ وہ اپنے روزوں، عبادات اور اخلاقیات کو بہترین طریقے سے ادا کرے۔ لیکن کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں لوگوں کے ذہن میں سوالات پیدا ہوتے ہیں، جیسے کہ "کیا رمضان میں لوڈو کھیلنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟”۔ اس سوال کا جواب دینے سے پہلے ہمیں روزے کی حقیقت اور اس کے مقاصد کو سمجھنا ضروری ہے۔
روزے کا مقصد اور روحانی تربیت
روزہ صرف بھوکے پیاسے رہنے کا نام نہیں ہے، بلکہ یہ ایک تربیتی عمل ہے جو ہمیں تقویٰ (پرہیزگاری) سکھاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا
"اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تم پرہیزگار بنو۔” (سورۃ البقرہ، آیت 183)
روزے کا بنیادی مقصد ہمارے دل و دماغ کو گناہوں سے پاک کرنا، نفس کو قابو میں رکھنا، اور اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔ اس لیے رمضان میں ہر وہ عمل جو ہمیں اللہ کی یاد سے غافل کرے یا گناہ کی طرف لے جائے، وہ روزے کی روح کے منافی ہے۔
کیا لوڈو کھیلنا روزے کو توڑ دیتا ہے؟
لوڈو یا کوئی بھی کھیل کھیلنا فی نفسہٖ حرام یا روزے کو توڑنے والا عمل نہیں ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی گناہ یا اللہ کی نافرمانی شامل نہ ہو۔ اگر کھیل کے دوران کوئی جھوٹ، دھوکہ، یا غیبت جیسے گناہ کا ارتکاب ہو، تو یہ روزے کی روح کو نقصان پہنچاتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"جو شخص جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔” (صحیح بخاری)
اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ روزے کی حقیقی روح یہ ہے کہ ہم اپنے اعمال، اخلاق اور گفتار کو پاکیزہ رکھیں۔ اگر لوڈو کھیلتے وقت آپ کے اندر غصہ، جھگڑا، یا کسی قسم کی منفی باتوں کا امکان ہو، تو یہ روزے کی برکتوں کو کم کر سکتا ہے۔
رمضان میں وقت کا بہترین استعمال
رمضان کا ہر لمحہ قیمتی ہے۔ اس مہینے میں ہمیں اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت، تلاوت قرآن، ذکر و اذکار، اور دوسروں کی مدد میں صرف کرنا چاہیے۔ کھیل تماشے اور تفریحی سرگرمیاں اگر ہمیں اللہ کی یاد سے غافل کر دیں، تو یہ ہمارے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں بہت زیادہ سخاوت فرماتے تھے، خاص طور پر جبریل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کا دور ہوتا تو آپ کی سخاوت تیز ہوا کی طرح ہو جاتی۔ (صحیح بخاری)
اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ رمضان میں ہمیں اپنی توانائیوں کو نیک کاموں میں صرف کرنا چاہیے، نہ کہ فضول سرگرمیوں میں۔
آخر میں۔۔۔
لوڈو کھیلنا اگر بے ضرر طریقے سے ہو اور اس میں کوئی گناہ یا برائی شامل نہ ہو، تو یہ روزے کو توڑنے والا عمل نہیں ہے۔ لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ رمضان کا ہر لمحہ بہت قیمتی ہے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ ہم اپنا وقت عبادت اور نیک کاموں میں گزارے۔ اگر کھیلنا ہی ہے تو ایسے کھیل کھیلیں جو ہمیں اللہ کی یاد دلاتے ہوں اور ہمارے ایمان کو مضبوط کریں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کے ہر لمحے کو بہترین طریقے سے گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔